Orhan

Add To collaction

دا ویمپائر آرون سیزن 3

دا ویمپائر آرون سیزن 3 از تعبیر خان قسط نمبر4

سارے راستہ عابش خاموش رہی ۔۔۔ رفا اور سوزین نے بھی کچھ نہیں پو چھا ۔۔۔ رفا اور عابش کو ان کے گھر چھوڑ کر گھر کی طرف روانہ ہوگئی ۔۔۔ گھر پہچ کر اپنے پاوں سے بوٹ اترے ہائے ہیل وغیرہ اسے پہننا پسند ہی نہیں تھی ۔۔۔۔ نانو کے روم میں چلی گئی ۔۔۔ اُس کی نانو ایک کتاب پڑھ رہی تھی ۔۔۔۔
ہائے نانو کیسی ہیں ۔۔۔ میڈی لی آپ نے ۔۔۔ عابش نے ان کے پاس بیٹھتے ہوئے پوچھا ہاں ۔۔۔ میں ٹھیک ہوں لیسہ صاحبہ نے بک بند کی اور عابش کے چہرہ کو پیار سے چھوتے ہوئے کہا ۔۔ ۔ عابش کا دل اندر سے بہت دکھی تھا ۔۔۔ آنکھوں میں آنسو موتی کی طرح چمکنے لگے ۔۔۔ کیا ہوا میری بچی آنکھوں میں آنسو کیوں کسی نے کچھ کہا ہے ۔۔ نہیں نانو عابش نے آنسو کو بہنے سے پہلےہی صاف کرلیے ۔۔ اور جلدی سے کھڑی ہوگئ ۔۔۔ اچھا نانو میں چینج کر کے آتی ہوں ۔۔۔ وہ نانو کو دکھی نہیں کرنا چاہتی تھی ۔۔۔ وہ باہر سے جیتنی سٹرونگ لگتی تھی اتنی ہی اندر سے نازک تھی ۔ ۔۔۔ وہ اپنی نانو سے مل کر اپنے کمرے میں چلے گئی ۔۔۔۔ عابش اپنی نانو کے ساتھ رہتی تھی ۔۔۔ اُس کے موم اور ڈیڈ کی ڈیتھ ایک کار ایکسیڈنٹ میں ہوئی تھی جب عابش پندرہ سال کی تھی عابش بہت intellegent تھی بچپن ہی سے اور بہت معصوم ۔۔۔ پر جب سے اُس کی موم ڈیڈ کی ڈیٹھ ہوئی وہ بہت حساس ہوگئی تھی ۔۔۔ اس وقت بھی وہ بہت اداس تھی ۔۔۔۔۔۔۔۔ جیکٹ اتر کر کاوچ پر رکھی ۔۔۔ وڈرپ میں سے کپڑے نکلے اور چینج کیے بالوں کو اُٙٹھا کر اونچا سا جوڑا بنایا ۔۔۔۔ روم میں اندھیرا کرکے وہ بیڈ کراون سے ٹیک لاگئے بیٹھی یونی کے آج کے دن کے بارے میں سوچ رہی تھی ۔۔۔۔۔ روم کی کھڑکی سے ہلکی سی روشنی روم میں پڑھ رہی تھی ۔۔۔ اندھیرے میں بھی اُس کا سنو وائٹ چہرہ صاف نظر آرہا تھا ۔۔۔ پھر اٹھ کر بیڈ سے لائٹ اون کی اور ڈریسنگ کے سامنے کھڑی خود کو دیکھنے لگی ۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔۔۔۔۔ کیا میں اچھی نہیں دل میں سوچا ۔۔۔ اداسی سے واپس بیڈ پر آکر blanket اوڑھ کر لیٹ گئی اُس کی آنکھوں سے نیند کوسو دور تھی ۔۔۔۔ ۔۔۔۔


آج ہم کہی باہر ڈنر کرے ۔۔۔ ادیان ۔۔۔ کار میں ادیان کے برابر والی سیٹ پر بیٹھی لرا نے کہا نہیں میرا بکل موڈ نہیں پھر کھبی چلے گے ۔۔۔۔ ادیان نے کار کو ٹرن کرتے ہوتے ہوئے کہا ۔۔۔ لرا کو میٹرو پر اترا ۔۔۔ ادیان کل ملاقات ہوگی ۔۔۔ ۔ میں تم کو میسج کروں گی ۔۔۔ لرا نے مسکراتے ہوئے کہا ۔۔۔ اوکے ۔۔۔ ادیان نے کہتے ہی گاڑی کی اسپیڈ بڑھا دی ۔۔۔ گھر پہنچ کر چینج کیا اور پھر لیپ ٹاپ لیے کر بیٹھ گیا ڈائنگ ٹیبل پر ڈنر لگا ہوا تھا ۔۔۔ پر ادیان کا دل ہی نہیں کیا ۔۔۔ کچھ دیر ادیان نے اپنے ڈیڈ موم سے سکیپ پر بات کی ۔۔۔
پھر اُٹھ کر لاونچ کی وینڈو سے پردا ہٹا کر باہر جھکا ۔۔۔ باہر بہت سناٹا تھا اس گلی میں زیادہ گھر نہیں تھے گنتی کے حساب سے 3'4 گھر تھے اور ہزاروں گز پر بنے ہوئے تھے ۔۔۔ ایسا لگتا جیسے اس جگہ کوئی انسان رہتا ہی نہ ہو۔ ۔۔ ادیان کے سامنے والا گھر بھی ادیان کے گھر کی طرح ہی بنا ہوا تھا۔ ۔۔ اس گھر میں ادیان نے کسی انسان کو نہیں دیکھا تھا ۔۔۔۔ اچانک اُس سے وہ اداس چہرہ والی لڑکی عابش کا چہرہ یاد آیا ۔۔۔۔۔۔۔۔۔ آہ میں کیوں سوچ رہا ہوں اُس کے بارے ۔۔ ۔۔۔ میرا اُس سے کوئی تعلق نہیں ۔۔۔ ادیان کھڑکی پر پردا ڈال کر روم میں چلا جاتا ہے ۔۔۔۔۔ لائٹ آف کرکے سوجاتا ہے ۔۔۔۔۔۔ ادیان کی ایک عادت تو زالفہ پر گئی تھی بہت زیادہ سونے کی ۔۔۔


رات کے تین بجے کے قریب زور زور سے ڈھب ڈھب آواز آرہی تھی جس وجہ سے عابش کی آنکھ کھولی ۔۔۔۔۔۔ سائٹ ٹیبل پر رکھا لیمپ جلایا ۔۔۔ بیڈ سے اتر کر سیلپر پہنی سامنے دیوار پر لگی کلاک کو دیکھا ۔۔۔ تین بج ر ہے تھے ۔۔۔۔ اہ یہ کون ہے اتنے رات کو شور کررہا ہے گلی میں ۔۔۔۔۔ اُٹھ کر کھڑکی کے پاس آئی پردا سائٹ پر کیا ۔۔۔۔ سامنے ہی ایک لڑکا بلیک ہوڈ پہنا ہوا تھا باسکٹ بال کھلتا ہوا نظر آیا ۔۔۔ چہرہ دیکھنے کی کوشش کی اُس کا چہرہ دوسری طرف تھا اس وجہ سے چہرہ نظر نہیں آرہا تھا ۔۔ کون ہے یہ پہلے تو میں نے اس سے کھبی نہیں دیکھا ۔۔۔ اور یہ اتنی رات کو کیوں کھیل رہا ہے ۔۔۔۔۔۔ عابش وہی کھڑے زیرہ لب بولنے لگی ۔۔۔ عابش نے پھر سے کوشش کی دیکھنے کی ۔۔۔ تو اسے پول کی روشنی میں اُس کا چہرہ نظر آہی گیا ۔۔۔ یہ تو ادیان ہے ۔۔۔ عابش شاک ہوگی ۔۔۔۔۔ ہائے یہ اتنی ٹھنڈ میں اتنی رات کو باہر ۔۔۔۔ اُس سے یقین ہی نہیں آیا کہ ادیان اُس کی نظروں کے سامنے تھا وہ کافی دیر تک یوں ہی ادیان کو دیکھتی رہی۔ ۔۔ ادیان اسے بہت اچھا لگا تھا اب تو اور کہی زیادہ ادیان اُس اچھا لگنے لگا تھا ۔۔۔ عابش وہی کھڑکی کے پاس پڑے کاوچ پر بیٹھ کر ادیان کو باسکٹ بال کھیلتا دیکھتی ریی جب تک ادیان کھیلتا رہا۔ ۔۔ ادیان کا سارا فوکس باسکٹ بال پر تھا اور عابش کا چہرہ بار بار اُس کے سامنے آرہا تھا ۔۔۔ اسے غصہ آرہا تھا۔۔۔۔ جس بارے میں وہ نہیں سوچنا چاہتا وہی چہرہ بار بار سامنے آرہا تھا ۔۔۔ چار سے ساڑھے چار ہوگئے ۔۔۔ تو ادیان نے باسکٹ بال کو تھامے ہوئے اپنے گھر میں چلا گیا ۔۔۔ ادیان کے گھر کے برابر میں ہی باسکٹ بال کا ہول بنا ہوا تھا ۔۔۔ شاید یہاں رہنے والوں میں سے کسی نے بنایا تھا۔ ۔۔ اوووو یہ یہاں رہتا ہے ۔۔۔ عابش کے گھر کے سامنے ہی ادیان کا گھر تھا ۔۔۔۔۔۔ ادیان کے جانے کے بعد عابش بھی بیڈ پر آکر لیٹ گئی ۔۔۔ خوشی سے عابش کا چہرہ کھیل رہا تھا۔ ۔۔۔ادیان کے بارے میں سوچتے سوچتے اُسے کب نیند آگی اُسے پتہ ہی نہیں چلا۔ ۔۔


ادیان نے فریج سے کین نکل کر جوس پیا ۔۔۔اور بیڈ پر لیٹ گیا ۔۔۔ اپنے سیل فون اُٹھایا تو لرا کے ایک میسج تھا ۔۔۔ میں کل جوگنگ کے لیے آوگی ۔۔ یہ میسج لڑا نے رات گیارہ بجے کیا تھا پر ادیان نے اس وقت دیکھا تھا لرا کا میسج پھر سائٹ ٹیبل پر فون رکھا لیمپ اف کیا اور سوگیا۔ ۔۔


صبح عابش جلدی اُٹھ گئی تھی ۔۔۔ ڈریس چینج کیا اور اپنے گھر کے نزدیک پارک میں عابش جوگنگ کرنے کے لیے آگی ۔۔۔۔۔ وہ کبھی کھبی جوگنگ کرنے چلی جاتی تھی ۔۔ ۔ جب اُس کی آنکھ جلدی کھول جاتی تھی تو ۔۔۔ ادیان بھی ٹرکنگ ڈریس میں ملبوس تھا اور کانوں پر ہیڈ فون لگائے جوگنگ کرتا ہوا آرہا تھا ۔۔۔۔ ادیان کو دیکھ کر عابش وہی روک گئی ۔۔۔۔۔۔۔۔ ہائے ادیان ۔۔۔۔۔۔ عابش نے ادیان کے قریب آنے پر کہا ادیان نے عابش کو یہاں دیکھا تو حیرانی ہوئی ۔۔۔ پنک رنگ کے جوگنگ ڈریس میں وہ پوری پنک لگ رہی تھی ۔۔۔ سیلکی بالوں میں پونی باندھی ہوئی تھی ۔۔۔
ادیان نے کوئی جواب نہیں دیا ۔۔۔ عابش کو اگنور کرتا ہوا وہ اسی طرح جوگنگ کرتا ہوا آگے کو بڑھ گیا ۔۔۔وہ آگے بڑھ تو گیا پر اُس کا دل اور دماغ عابش کے پاس ہی اٹک کر رہے گیا تھا ۔۔۔۔۔۔۔۔۔ اس نے مجھے جواب کیوں نہیں دیا ۔۔۔ عابش کا تو صبح صبح دل ہی خراب ہوگیا تھا۔ ۔ یہ مجھ سے اتنا روڈلی بےہیو کیوں کرتا ہے ۔۔۔۔۔۔ ادیان کو جاتا دیکھا کر دل میں سوچا ۔۔۔ میں اسے آج پوچھ کر رہوں گی ۔۔۔ عابش ادیان کے پیچھے گئی ۔۔۔ پر اُس نے ادیان کے ساتھ لرا کو دیکھ تو روک گئی ۔۔۔ میرے تو دن ہی خراب چل رہے ہیں ۔۔۔
یہ چڑیل یہاں بھی پہنچ گئی ۔۔۔ عابش منہ لٹکائے واپس گھر آگی ۔۔۔۔ کچن میں سے آوازے آرہی تھی ۔۔۔تو عابش نے کچن کا رخ کیا ۔۔ اس کی نانو جاگ چکی تھی اور کچن میں عابش اور اپنے لیے بریک فاسٹ بنارہی تھی ۔۔۔۔
گڈ مارننگ نانو ۔۔۔ اپنی نانو کو پیچھے سے hug کیا ۔۔۔۔ چلو بریک فاسٹ لگاو میز پر عابش جی نانو ۔۔۔ عابش نے دھیمی آواز میں کہا اور میز پر بریک فاسٹ لگایا ۔۔۔ عابش اور نانو دونوں نے ساتھ ہی بریک فاسٹ کیا ۔۔۔ اچھا نانو میں لیٹ ہوجاوگی میں تیار ہونے جارہی ہوں ارے تم نے کچھ کھایا ہی نہیں ۔۔۔ آرام سے بریک فاسٹ تو کرلو ۔۔۔
نانو یونی میں کھالو گی ۔۔۔ ۔۔۔۔بولتے ہوئے روم میں چلی گئی ۔۔۔


،ادیان کا دل و ماغ عابش کے پاس اٹک کر رہے گیا تھا ۔۔۔۔ لرا کے ساتھ جوگنگ کرتے ہوئے لرا پتہ نہیں کیا کیا بولی جارہی تھی پر اُس سے اُس کی کوئی آواز ہی سنائی نہیں دے رہی تھی ادیان کو تو وہ اسنو وائٹ اس کا خوبصورت چہرہ ۔۔۔ اُس کی آواز بس وہی اُس کو سنائی دیے رہی تھی ۔۔۔ وہ عابش کے خیالوں میں کھویا ہوا تھا ۔۔۔۔۔۔ ٹھیک ہے نہ تم چلو گے نہ آج میری موم سے اور ۔ چاچو سے ملنے ۔۔ میرے بہت سارے فرینڈ بھی ہیں میں تم کو ان سے ملاوا گی۔ ۔۔ ہاں ٹھیک ہے میں چلو گا ۔۔۔ ادیان نے اُس کی مائنڈ کو پڑھا کیوں اُس سے کچھ اندزہ نہیں تھا ۔۔۔۔ کہ لرا اتنی دیر سے کیا بو لے جا رہی تھی ۔۔۔ یونی ٹائم ہونے والا ہے اب مجھے چلنا چاہیے۔ ۔۔ لفٹ ہاتھ پر ٹائم دیکھتے ہوئے ادیان نے لرا سے کہا۔ ۔۔ ہاں چلو اب یونی میں ملتے ہیں ۔۔۔لرا وہاں سے پل میں غائب ہوگئی اُسے بہت سارا میک اپ بھی تو کرنا تھا۔ ۔۔ ۔۔ اور ادیان گھر آکر تیار ہوا گھر سے نکل کر گیٹ لوک کیا ۔۔۔ مڑ کے کار کی طرف آیا ۔۔۔ تو سامنے سے عابش بھی اپنے گھر سے نکل کر کار کی طرف آرہی تھی ۔۔۔ ادیان کو جب پتہ چلا کہ عابش اس کے گھر کے سامنے رہتی ہے ۔۔۔ اُس نے گھٹنوں تک آتی بیلک فراک پہن رکھی تھی ۔۔ ۔ مفلر کو نیک پر باندھا ہوا تھا پاوں میں وہی بوٹ ۔۔ بالوں کو کھلا چھوڑا تھا ۔۔۔ میک اپ وہ بلکل نہیں کرتی تھی ۔۔۔ عابش ایسی ہی اچھی لگتی تھی ۔۔۔اُس سے میک اپ کی ضرورت بھی نہیں تھی ۔۔۔ جب جب ادیان کو عابش دیکھتی وہ اُسے پہلے سے بھی زیادہ خوبصورت لگتی ہے ۔۔۔ ادیان کار کا گیٹ کھول کر بیٹھنے ہی والا تھا ۔۔۔ روکو ادیان مجھے تم سے بات کرنی ہے ۔ ۔
تم کو مجھ سے کوئی پرابلم ہے ۔۔۔ بتاو مجھے ۔۔۔ نہیں ۔۔۔ تو پھر میرے ساتھ اتنا روڈ کیوں ہو ۔۔۔ مجھے تم بلکل پسند نہیں یہی وجہ ہے ۔۔۔ 😵😯😯😯اوووو عابش کا تو منہ کھول جاتا ہے ۔۔ ا۔۔۔ ۔۔ عابش کی آواز لرز گئی تھی جیسے وہ ابھی رو دے گی ۔۔۔ پر وہ نہیں روئی ۔ ۔ ۔ ۔ ۔
واپس مڑ کر اپنی کار کی طرف چلی گئی ۔۔۔ کار میں بیٹھ کر وہ روڈ کے سائٹ چلی گئی۔ ۔ ادیان بھی اُس کے پیچھے اپنی کار لے کر نکل گیا ۔۔۔ اس کے آنسو آنکھوں سے نکل کر گال پر بہنے لگے ۔۔۔ وہ پہلی بار کسی لڑکے کے لیے روئی تھی ۔۔۔ ورنہ یونی کے لڑکے عابش کے آگے پیچھے گھومتے پھیرتے نظر آتے تھے ۔۔۔ کچھ ہی دیر میں وہ یونی پہنچی ۔۔۔ادیان پہلے ہی پہنچ چکا تھا اور لرا پھر اُسکے ساتھ چپکی ہوئی تھی عابش نے اپنے آنسو پہنچے ۔۔۔ اور کار سے اتر کر باہر آئی ۔۔۔ درخت کے پاس کھڑا ڈینس عابش کا ہی انتظار کررہا تھا ۔۔۔ عابش کو دیکھ کر ڈینس اُس کے پاس گیا ۔۔ ۔ ڈینس اچھا لڑکا تھا سمارٹ ،ہینڈسم بھی تھا پر عابش کو کوئی انٹرسٹ نہیں تھا ڈینس میں بس وہ ڈینس کو اپنا دوست سمجھتی تھی ۔۔۔پر ڈینس کے لیے عابش صرف دوست نہیں تھی وہ عابش کو پسند کرتا تھا ۔ ۔۔۔ ہائے عابش کیسی ہو ۔۔۔ ؟ ٹھیک ہوں ۔۔۔ اس کے سفید چہرہ کو دیکھ کر کہا ایسا لگ رہا ہے روئی ہو جیسے ۔۔۔ نہیں میں کیوں رو گی ۔۔۔ اچھا چلو کلاس میں چلتے ہیں رفا اور سوزین بھی کلاس کی طرف گئی ہیں ۔۔۔ کیا آج وہ دونوں کلاس میں ۔۔ ۔ مجھے یقین نہیں آرہا ۔۔۔ عابش واپس سے نارمل ہوگئ تھی یہ بات سن کر اُس کے چہرہ پر مسکرا ہٹ پھیل گئی تھی ۔۔۔۔۔ پھر عابش ڈینس کے ساتھ کلاس روم کی طرف چلی گئی ادیان کلاس میں لرا کے ساتھ چیر پر بیٹھا ہوا تھا جب عابش کو اُس نے ڈینس کے ساتھ دیکھ تو اُس کی آنکھوں کا رنگ بلیک ہوگیا ۔۔۔ ادیان نے اپنی آنکھیں باندھ کرلی تھی کہ کہی کوئی دیکھ نہ لے کچھ ہی دیر میں ادیان کو پتہ چل گیا تھا عابش کے لیے ڈینس کے ،، کیا جذبات ہیں ۔۔۔۔ ادیان کو بہت برا لگا تھا اور ڈینس پر بہت غصہ بھی آیا تھا عابش کو اُس کے ساتھ دیکھ کر ۔۔۔۔


عابش بنا ادیان کو دیکھے رفا اور سوزین کے پاس جاکہ بیٹھ گئی ۔۔۔ تم دونوں آج کلاس میں ۔۔۔ کیسے عابش نے دونوں کو دیکھتے ہوئے پوچھا۔ ۔۔ ڈینس جب اتنا بتایا تھا تو آگے بھی بتا دیتے ۔۔۔ سوزین نے ڈینس کو گھورتے ہوئے کہا۔ ۔۔ ۔۔۔۔ عابش نے تینوں کی طرف دیکھا شانے اچکاتے ہوئے آنکھوں سے اشارہ کیا ۔۔۔ ۔۔۔ آج رات بہت بڑی پارٹی دے رہا ہے آئص وہ بھی اپنے فام ہاوس پر ۔۔۔ اور وہ پوری کلاس کو انوائٹ کرنے والا ہے ۔۔ . سوزین نے مزے سے بتایا ۔۔۔ اووو تو اس لیے تم دونوں کلاس میں موجود ہو ۔۔ ۔ عابش نے ہنستے ہوئے کہا ۔۔۔ ہاں سب کو انوائٹ کرنے کا کم آئص نے مجھے اور سوزین کو دیا رفا نے کہا ۔۔۔ اور ہم نے کافی لوگوں کو انوائٹ بھی کردیا ۔۔ پروفیسر آگے اس بارے میں بعد میں بات کرتے ہیں ۔ عابش نے روم میں سر کوآتے دیکھا تو کہا ۔۔ سر janice نے اپنا لیکچر شروع کردیا تھا وہ بہت سخت تھے اگر کسی کو بات کرتے دیکھ لیتے تو کلاس سے باہر نکل دیتے تھے ۔۔۔۔۔۔۔ لکیچر کے دوران عابش نے ایک بار ادیان کو دیکھا ۔۔۔۔۔۔ ادیان کا سارا دھیان عابش پر ہی تھا ۔۔۔ ۔ اب یہ مجھے ایسے کیوں دیکھ رہا ہے عابش کو اُلجھن ہونے لگی تھی اُس کی نظروں سے ۔۔۔ پروفیسر کے جانے کے بعد سب پارٹی کی بارے میں باتیں کررہے تھے ۔۔۔۔۔ ادیان ہم بھی چلے گے اس پارٹی میں ۔۔۔ تمھیں پتہ ہے یہ پارٹی اُسی جنگل کے نزدیک ایک فام ہاوس میں ہے۔ ۔۔ میں نے بڑے دنوں سے بلڈ نہیں پیا میں اپنا ایک شکار بھی کولو گی اور اگر تم چاہو تو تم بھی کر لینا شکار ۔۔۔ لرا نے ادیان کو سے کہا
تم پاگل ہوگئی ہو تم یونی کے کسی ا سٹوڈنٹ کا بلڈ پیو گی ۔۔ ادیان نے لرا کو گھورتے ہوئے کہا ۔۔۔ نہیں میں اپنا شکار کہی اور سے لاو گی ۔۔۔ لراکے چہرہ پر زہریلی مسکراہٹ نممودار ہوئی۔ ۔۔


پورا دن ادیان کی نظرے عابش پر ٹکی ہوئی تھی ۔۔۔ اور اس بات کو نوٹ عابش نے تو کیا ساتھ میں لرا نے بھی یہ بات نوٹ کی ۔۔۔ لرا کو عابش پر بڑا غصہ آرہا تھا لرا نے عابش کو اپنا شکار بنانے کا سوچا تھا ۔۔۔ اس کی سوچ کو ادیان پڑھ چکا تھا اور اُسے لرا کی سوچ پر بہت غصہ آیا تھا لیکن ادیان نے لرا پر ظاہر نہیں کیا تھا کہ وہ مائنڈ ریڈ بھی کرلیتا ہے ۔۔

   0
0 Comments